آدھے سر کے
درد کو درد شقیقہ یا مائی گرین بھی کہتے ہیں۔یہ درد عام طور پر سر کی دائیں یا بائیں
جانب ہوتا ہے اور زیادہ تر طلوع آفتاب سے
لے کر غروب آفتاب تک رہتا ہےا ور
بعض اوقات رات کو بھی ہو جاتا ہے لیکن زیادہ تر دن کے وقت ہی ہوتا ہے ۔درد بہت زیادہ
شدید ہوتا ہے۔کنپٹیوں کی رگیں زور زور سے تڑپنے لگتی ہیں۔ یہ بعض اوقات پورے سر میں
بھی ہوتا ہے لیکن ہوتا دورہ دار ہے۔یہ ایک نہایت ضدی مرض ہے لیکن اللہ پاک کے فضل
و کرم سے اس کا علاج ہومیو پیتھک میں موجود ہے۔اس کے علاج کی ہومیو پیتھک دوائیں
آپ کو بتانے لگا ہوں۔آپ کے سر درد کی علامات جس دوائی سے ملتی ہیں صرف وہی دوا
استعمال کریں۔
بیلاڈونا:سرد رد شدید ہوتا ہے بالخصوص پشالنی مںی، اس کے علاوہ سر کی پشت اور کنپٹوہں مںو بھی درد ہوتا ہے۔دھڑکن سر مںل سنائی دیید ہے۔ مریض معمولی چھوا جانا بھی برداشت نہںا کرتا ۔ روشنی ، شور، حرکت کرنے، لٹنےو سے اور بعد از دوپہردرد بڑھ جاتا ہے۔
نیٹرم میور:سر درد صبح سویرے بیدار ہوتے ہی شروع ہو جاتا ہےجیسے ہزاروں چھوٹے چھوٹے ہتھوڑے دماغ پر برس رہے ہوں ۔درد طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک مسلسل درد ہوتا ہے۔چہرہ زرد، متلی اور قے۔ احساس کہ سر بڑا ہو گیاہے۔ سکول کے طلباءو طالبات کا خون کی کمی باعث سر درد، نظر کا کام کرنے سے درد۔ حیض کی وجہ سے سر درد۔
سینگو نیریا۔یہ درد سر کے دائیں جانب درد کی دوا ہے۔ دھوپ کی وجہ سے سردرد، وقت مقرر پر آنے والا پرانا سر درد، درد سر کی پشت سے شروع ہوتا ہے اوپر کی جانب پھیلتا ہوا دائیں آنکھ کے اوپر آ کر ٹھہر جاتا ہے، بالخصوص دائیں جانب وریدوں اور کنپٹیوں میں تناو آ جاتا ہے۔ درد لیٹنے اور سونے سے کم ہو تا ہے۔ اگر درد ہفتہ وار ہوتا ہے، یعنی ہفتہ میں کسی ایک مخصوص دن ہوتا ہو تو اس کے لیے بھی یہ بہترین دوا ہے۔
سپائجیلیا:سورج نکلتے وقت بائیں جانب درد شروع ہو جاتا ہے، دوپہر کو تیز ہو جاتا ہے اور دن ڈھلتے ہی درد ڈھلنا شروع ہو جاتا ہے۔
پیارے دوستو۔ جو ادویات میں نے بتائی ہیں ضروری نہیں کہ ان کی ہر علامت آپ میں پائی جا ئے آپ نے ایک مین علامت کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی ایک دوائی کا انتخاب کرنا ہے۔ اُس دوائی کو 30 طاقت میں لینا ہے اور اُس کے 5، 5 قطرے دن میں تین بار کھانا کھانے کے بعد استعمال کرنے ہیں۔ بچوں کے لیے مقدار 3،3قطرے ہیں۔
اگر آپکو یہ پوسٹ پسند آئے تو اسکو لازمی شئیر کریں۔شکریہ
بیلاڈونا:سرد رد شدید ہوتا ہے بالخصوص پشالنی مںی، اس کے علاوہ سر کی پشت اور کنپٹوہں مںو بھی درد ہوتا ہے۔دھڑکن سر مںل سنائی دیید ہے۔ مریض معمولی چھوا جانا بھی برداشت نہںا کرتا ۔ روشنی ، شور، حرکت کرنے، لٹنےو سے اور بعد از دوپہردرد بڑھ جاتا ہے۔
نیٹرم میور:سر درد صبح سویرے بیدار ہوتے ہی شروع ہو جاتا ہےجیسے ہزاروں چھوٹے چھوٹے ہتھوڑے دماغ پر برس رہے ہوں ۔درد طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک مسلسل درد ہوتا ہے۔چہرہ زرد، متلی اور قے۔ احساس کہ سر بڑا ہو گیاہے۔ سکول کے طلباءو طالبات کا خون کی کمی باعث سر درد، نظر کا کام کرنے سے درد۔ حیض کی وجہ سے سر درد۔
سینگو نیریا۔یہ درد سر کے دائیں جانب درد کی دوا ہے۔ دھوپ کی وجہ سے سردرد، وقت مقرر پر آنے والا پرانا سر درد، درد سر کی پشت سے شروع ہوتا ہے اوپر کی جانب پھیلتا ہوا دائیں آنکھ کے اوپر آ کر ٹھہر جاتا ہے، بالخصوص دائیں جانب وریدوں اور کنپٹیوں میں تناو آ جاتا ہے۔ درد لیٹنے اور سونے سے کم ہو تا ہے۔ اگر درد ہفتہ وار ہوتا ہے، یعنی ہفتہ میں کسی ایک مخصوص دن ہوتا ہو تو اس کے لیے بھی یہ بہترین دوا ہے۔
سپائجیلیا:سورج نکلتے وقت بائیں جانب درد شروع ہو جاتا ہے، دوپہر کو تیز ہو جاتا ہے اور دن ڈھلتے ہی درد ڈھلنا شروع ہو جاتا ہے۔
پیارے دوستو۔ جو ادویات میں نے بتائی ہیں ضروری نہیں کہ ان کی ہر علامت آپ میں پائی جا ئے آپ نے ایک مین علامت کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی ایک دوائی کا انتخاب کرنا ہے۔ اُس دوائی کو 30 طاقت میں لینا ہے اور اُس کے 5، 5 قطرے دن میں تین بار کھانا کھانے کے بعد استعمال کرنے ہیں۔ بچوں کے لیے مقدار 3،3قطرے ہیں۔
اگر آپکو یہ پوسٹ پسند آئے تو اسکو لازمی شئیر کریں۔شکریہ
No comments:
Write $type={blogger}