گرمی کا پارہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے لیکن یہ موسم اپنے ساتھ چند مزیدار پھلوں کو بھی
لے کر آتا ہے جس کا استعمال کرکے گرمی سے بچا جاسکتا ہے اور ان پھلوں کے فوائد کو
بھی ENJOYکیا جاسکتا ہے ان میں سے ایک فالسہ ہے۔ یہ کہنا غلط نہیں
ہوگا کہ لاتعداد افراد ایسے ہوں گے جو یہ کہیں گے کہ فالسے ان کے پسندیدہ پھلوں میں
سے ایک ہے۔اس کا جوس بنائیں یا ویسے ہی کھائیں کچھ دنوں کے لیے آنے والا یہ پھل کئی
طرح منہ کے ذائقہ بہتر بنانے کا کام کرتا ہے۔اس کے بے شمار فوائد میں سے چند خواص فوائد قارئین کی نظر کیے جا رہے ہیں۔ امید ہے آپ کے نالج میں اضافہ ہوگا۔
پروٹین کی وجہ سے فالسے کھانے کی عادت جسم کو زیادہ توانائی فراہم کرتی ہے اور اس کا شربت بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اس پھل میں کیلشیئم کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو ہڈیوں کو صحت مند بنانے کے لیے ضروری جز ہے، صحت مند ہڈیاں عمر بڑھنے سے ہڈیوں کی کثافت کم ہونے کا خطرہ بھی کم کرتی ہیں۔
فالسے میں موجود آئرن خون کی کمی دور کرنے میں مدد دیتا ہے، آئرن کی کمی خون کی کمی کے ساتھ مختلف طبی مسائل کا خطرہ بڑھاتی ہے جس کی ایک علامت ہر وقت تھکاوٹ طاری ہونا بھی ہے۔
فالسے میں مٹھاس عام طور پر نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے، پاکستان جرنل آف فارماسیوٹیکل سائنز کے مطابق فالسہ کم شکر والا پھل ہے، جس کا مطلب ہے کہ ذیابیطس اور خون کی شریانوں سے متعلق امراض کے شکار افراد اس سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
اس پھل کی قدرتی رنگت یعنی جامنی رنگ درحقیقت ایک اینٹی آکسائیڈنٹ کی وجہ سے ہے جو اینتھوسیان سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ کیمیکل ایک ہارمون کولیگن (جو جلد کی لچک اور نرمی کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے)کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور جلد کی جوانی کو بحال کرتا ہے۔ فالسے کا استعمال خون کو بھی صاف کرتا ہے جس سے جلد بھی شفاف ہوتی ہے اور وہ جگمگانے لگتی ہے۔
فالسے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ورم میں کمی لاتا ہے جو اسے دل کی صحت کے لیے مفید پھل بناتا ہے، چٹکی بھر کالی مرچ اور نمک کو 50 ملی لیٹر فالسے کے جوس میں ملائیں اور پی لیں۔
یہ اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور پھل ہے جس سے کینسر کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔
فالسے کا شربت پینا دمہ، نزلہ زکام اور نظام تنفس کے دیگر مسائل پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے، بس فالسے کے جوس میں لیموں کا عرق یا ادرک کا اضافہ کریں اور پی لیں۔
یہ ننھا پھل مسلز بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے جس کی وجہ پوٹاشیم اور پروٹین کی موجودگی ہے جو کہ مسلز مضبوط بنانے کے ساتھ پٹھوں کے افعال کو بھی بہتر کرتے ہیں۔
نوٹ: کسی مرض میں مبتلا افراد فالسے کا جوس یا اسے کھانے سے قبل سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
اگر آپ کو ہماری یہ پوسٹ پسند آئے تو اسے لازمی شئیر کریں۔شکریہ
پروٹین کی وجہ سے فالسے کھانے کی عادت جسم کو زیادہ توانائی فراہم کرتی ہے اور اس کا شربت بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اس پھل میں کیلشیئم کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو ہڈیوں کو صحت مند بنانے کے لیے ضروری جز ہے، صحت مند ہڈیاں عمر بڑھنے سے ہڈیوں کی کثافت کم ہونے کا خطرہ بھی کم کرتی ہیں۔
فالسے میں موجود آئرن خون کی کمی دور کرنے میں مدد دیتا ہے، آئرن کی کمی خون کی کمی کے ساتھ مختلف طبی مسائل کا خطرہ بڑھاتی ہے جس کی ایک علامت ہر وقت تھکاوٹ طاری ہونا بھی ہے۔
فالسے میں مٹھاس عام طور پر نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے، پاکستان جرنل آف فارماسیوٹیکل سائنز کے مطابق فالسہ کم شکر والا پھل ہے، جس کا مطلب ہے کہ ذیابیطس اور خون کی شریانوں سے متعلق امراض کے شکار افراد اس سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
اس پھل کی قدرتی رنگت یعنی جامنی رنگ درحقیقت ایک اینٹی آکسائیڈنٹ کی وجہ سے ہے جو اینتھوسیان سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ کیمیکل ایک ہارمون کولیگن (جو جلد کی لچک اور نرمی کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے)کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور جلد کی جوانی کو بحال کرتا ہے۔ فالسے کا استعمال خون کو بھی صاف کرتا ہے جس سے جلد بھی شفاف ہوتی ہے اور وہ جگمگانے لگتی ہے۔
فالسے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ورم میں کمی لاتا ہے جو اسے دل کی صحت کے لیے مفید پھل بناتا ہے، چٹکی بھر کالی مرچ اور نمک کو 50 ملی لیٹر فالسے کے جوس میں ملائیں اور پی لیں۔
یہ اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور پھل ہے جس سے کینسر کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔
فالسے کا شربت پینا دمہ، نزلہ زکام اور نظام تنفس کے دیگر مسائل پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے، بس فالسے کے جوس میں لیموں کا عرق یا ادرک کا اضافہ کریں اور پی لیں۔
یہ ننھا پھل مسلز بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے جس کی وجہ پوٹاشیم اور پروٹین کی موجودگی ہے جو کہ مسلز مضبوط بنانے کے ساتھ پٹھوں کے افعال کو بھی بہتر کرتے ہیں۔
نوٹ: کسی مرض میں مبتلا افراد فالسے کا جوس یا اسے کھانے سے قبل سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
اگر آپ کو ہماری یہ پوسٹ پسند آئے تو اسے لازمی شئیر کریں۔شکریہ
No comments:
Write $type={blogger}