جوڑوں کا درد گٹھیا ایک عام لیکن تکلیف دہ مرض ہے جو عمر بڑھنے
کے ساتھ لاحق ہوجاتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ پیدل چلنے کی عادت اس تکلیف کو بہت
کم کر سکتی ہے۔امریکہ کے طبی ماہرین کی تحقیق کے مطابق چہل قدمی سے نہ صرف گھٹنوں
کی تکلیف اوسٹیو آرتھرائٹس میں کمی ہوتی ہے بلکہ اس سے اندرونی ٹوٹ پھوٹ بھی ٹھیک ہو جاتی ہے ۔
جوڑوں کا دردایک آٹو امیون مرض ہے جس کا علاج صرف دردکش (پین
کلرز) ادویات اور احتیاط ہے، لیکن اس تکلیف کو ورزش کی مددسے دور کیا جاسکتا ہے۔ اس
حوالے سے سب سے آسان عمل چہل قدمی ہے اور طبی ماہرین نے اس عمل سے لا محدود فوائد
حاصل کیے ہیں۔تحقیق کے لیے طبی ماہرین نے 50 سال اوپر عمر کے ایسے 12 سو افراد enroll کیے جو سب گھٹنوں کی تکلیف میں مبتلا تھے۔ان میں سے 73 فیصد افراد نے ہلکی یا درمیانے درجے کی واک کا اعتراف
کیا جبکہ 27 فیصد ایسے افراد تھے جنہیں واک کرنے کی عادت نہ تھی، ان سب کے ہڈیوں
کے ٹیسٹ اور ایکسرے لیے گئے تو پتہ چلا کہ واک سے گریز کرنے والے افراد درد سے زیادہ
کراہتے ہیں اور اگر پیدل چلنےیا واک کرنے کی عادت اپنائی جائے تو اس سے درد میں 40 فیصد
تک کمی ہوسکتی ہے۔اس کے علاوہ جب دونوں قسم کے افرادکے گھٹنوں کے ایکسرے رزلٹ چیک
کیے گئے تو پیدل چلنے یاواک کرنے والوں کے گھٹنوں کی ہڈیوں کے درمیان خلا بھی کم
تھی جو اس مرض کی سب سے بڑی علامت ہے۔ طبی ماہرین نے زور دیا ہے کہ گھٹنوں کے درد
میں مبتلا افراد کو روزانہ ہلکی پھلکی چہل
قدمی یا واک کو اپنا معمول بنا لینا چاہیے۔
No comments:
Write $type={blogger}