گرمیوں میں رمضان المبارک کی آمد ہو اور تربوز دسترخوان
کی زینت نہ بنیں، یہ کیسے ممکن ہے؟ مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ افطار میں تربوز کھانے
کے فوراً بعد پانی پینے سے ڈاکٹر کیوں خبردار کرتے ہیں؟
تربوز میں لائیکوپین، پوٹاشیم اور فائبر سمیت پانی اور
نمکیات پائی جاتی ہے جو کہ ہماری صحت کے لئے مفید ہیں ساتھ ہی اس کا مزیدار ذائقہ
موڈ کو بہتر بنادیتا ہے۔عام طور پر ہم یہ سنتے آئیں ہیں کہ کہ تربوز کھانے کے بعد
پانی نہیں پینا چاہیے کیونکہ تربوز کھانے کے بعد پانی پینے سے ہیضہ ہوجاتا ہے۔ ڈاکٹر زکا کہنا ہے اگر بہت زیادہ تربوز کھایا جائے اور پھر اس کے اوپر سے کافی مقدار میں
پانی بھی پی لیا جائے تو ہیضہ اور اس کے ساتھ دوسرے پیٹ کے مسائل کا سامنہ ہو سکتا ہے۔جیسے پیٹ پھول
جانا، نظام ہاضمہ سست ہوجانا یا جسم میں پانی کی مقدار بہت زیادہ بڑھنے سے الیکٹرولائٹس
کا توازن بگڑ جاتا ہے، اس کے علاوہ تیزابیت بھی ہو سکتی ہے جس سے
بار بار کھٹی ڈکاریں بھی آسکتی ہیں۔
اس کے علاوہ فوری زیادہ تربوز کھانے اور پھر ڈھیر سارا پانی پی لینے سے باڈی میں اچانک پانی کی مقدار زیادہ جاتی ہے اور جب پانی کی مقدار جسم کی ضرورت سے زیادہ ہو جائے تو ہمارے معدے میں گیسٹرک جیسے معاملاے شروع ہو جاتا ہے اور اس سے سانس کی نالی میں پانی جانے کا خطرہ بھی پیدا ہوجاتا ہے.انہی تمام خطرات سے بچنے کے لیے توبوز کھانے کے دس سے پندرہ منٹ بعد پانی پینا آپ کی صحت کے لیے مفید ہے۔
No comments:
Write $type={blogger}