.

کان سے ریشہ بہنے کا پرماننٹ علاج صرف اور صرف ہومیو پیتھک سے ممکن ہے۔ مزید تفصیل ۔۔۔


 

انسانی جسم میں قدرت کی عطا کردہ نعمتوں میں سے ایک نعمت کان بھی ہے۔ کان میں ذرا سی تکلیف  کے باعث  دماغی تناو اور جسم میں بے چینی کی کیفیت رہتی ہے ۔ کان کی بیماریوں میں سے ایک یہ ہے کہ کان میں ریشہ یا پیپ آتی ہے  جس کی کئی وجو ہات ہو سکتی ہیں، مثلاً کان میں پھنسی یا پھوڑاکا ہونا، کان کے پردے میں سوراخ ہوجانا یا کان میں کسی بھی وجہ سے انفیکشن ہو جانا ہے۔اگر کان کی انفیکشن کچھ زیادہ بڑ ھ جائے تو قوت سماعت پر بھی اثر پڑتا ہے۔اس کے لیے ہمیشہ اندرونی دوا ہی استعمال کرنی چاہیے  اور کچھ  عرصہ کے لیے لگاتار استعمال کرنی چاہیے تاکہ مرض کا جڑ سے خاتمہ ہو جائے۔ اس کے علاج کی ہومیو پیتھک دوائیں آپ کو بتانے لگا ہوں۔آپ کی علامات جس دوائی سے ملتی ہوں صرف وہی دوا استعمال کریں۔
ہیپر سلف200, 30 : اگر کان پھنسی یا پھوڑے کی وجہ سے بہ رہا ہو تو ہیپر سلف اس کے لیے بہترین دوا ہے۔  یہ دوا چھوٹی طاقت میں پھوڑوں کو پکا دیتی ہے اور بڑی طاقت میں پھوڑوں کو خشک کر دیتی ہے۔
کالی میور 6x:یہ دوا کان کے دائمی خارج ہونے والے ریشہ کے لیے بہت ہی کار آمد ہے ایسے معاملات میں جب کان سے مواد خارج ہونے کے ساتھ بہرا پن اور شور بھی ہو۔ یہ دوا کان کی نالی کی سوجن کے لیے بھی بہترین ہے۔
مرک سال 30۔کان سے گاڑھا،  زرد اخراج ہوتا ہے جو کہ بدبودار اور خون ملا ہوتا ہے ۔مزید علامت یہ ہے کہ کان کا درد جو بستر کی گرمی اور رات کو بڑھتا ہے ۔ تیز چبھنے والا درد اور کان کے بیرونی حصہ پر پھوڑے نکلتے ہیں۔
ٹیلوریم 30 : اگر کان سے پتلا تیزابی بدبودار مواد خارج ہو جو کان کو چھیل دے تو ٹیلوریم اس کی بہت ہی باکمال دوا ہے۔
پیارے دوستو۔ جو ادویات میں نے بتائی ہیں ضروری نہیں کہ ان کی ہر علامت آپ میں پائی جا ئے آپ نے ایک مین علامت کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی ایک دوائی کا انتخاب کرنا ہے۔  اُس دوائی کو  مطلوبہ  طاقت میں لینا ہے اور اُس کے 10, 10  قطرے کھانا کھانے کے بعدپانی میں ڈال کر استعمال کرنے ہیں۔  بچوں کے لیے مقدار 3،3قطرے ہیں۔اگر دوائی کی طاقت ۲۰۰ ہے تو اس کی ایک خوارک دن میں کافی ہے اگر ۳۰ ہے تو دن میں تین بار استعمال کریں

No comments:
Write $type={blogger}

Recommended Posts × +