ابتدائی
علامات میں بخار، سر درد، سوجن، کمر میں درد، پٹھوں میں درد اور عام طور کسی بھی
چیز کا دل نہ چاہنا شامل ہیں۔ ایک بار جب بخار جاتا رہتا ہے تو جسم پر دانے آ سکتے
ہیں جو اکثر چہرے پر شروع ہوتے ہیں، پھر جسم کے دوسرے حصوں، عام طور پر ہاتھوں کی
ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلوے تک پھیل جاتے ہیں۔یہ دانے انتہائی خارش والے یا تکلیف
دہ ہو سکتے ہیں، دانے میں بدلنے سے قبل یہ مختلف مراحل سے گزرتے ہیں اور بعد میں
یہ دانے سوکھ کر گر جاتے ہیں لیکن زخموں سے داغ بھی پڑ سکتے ہیں، انفیکشن عام طور
پر خود ہی ختم ہو جاتا ہے اور 14 سے 21 دنوں کے درمیان رہتا ہے۔ ماہرین نے اس بات
سے آگاہ کیا ہے کہ منکی پاکس کرونا وائرس سے مشابہت نہیں رکھتا کیوں کہ یہ اتنی
آسانی سے منتقل نہیں ہوتا، تاہم انھوں نے مشورہ دیا ہے کہ جن لوگوں کو شک ہے کہ وہ
اس کا شکار ہو چکے ہیں یا جن کے جسم میں میں دھبوں اور بخار جیسی علامات ظاہر ہوتی
ہیں، انھیں دوسروں کے ساتھ قریبی رابطے سے گریز کرنا چاہیے۔
یہ وائرس زیادہ تر متاثرہ شخص کے ساتھ میل جول سے
بڑھتا ہے اور سانس کی نالی یا آنکھوں، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہو سکتا
ہے۔یہ بندروں، چوہوں اور گلہریوں جیسے متاثرہ جانوروں کے رابطے میں آنے سے بھی
پھیل سکتا ہے یا وائرس سے آلودہ اشیا، جیسے بستر اور کپڑوں سے بھی پھیل سکتا ہے۔
فی الحال، پاکستان
میں منکی پاکس کا کوئی بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔
منکی پاکس نے یورپی ممالک میں تباہی پھیلا دی۔ منکی پوکس وائرس کے پھیلنے کی وجہ کیا ہے؟ ماہرین نے وجہ بتادی
دنیا کے مختلف ممالک میں اب تک منکی پاکس کےسینکڑوں کیسز
رپورٹ ہوچکے ہیں، زیادہ تر کیسز یورپی ممالک میں سامنے آ رہے ہیں ، طبی ماہرین کے مطابق اس بیماری سے ہر شخص کو
خطرہ ہوسکتا ہے۔اس حوالے سے ڈبلیو ایچ او نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ 13 مئی
سے 2 جون تک مختلف ممالک کے لوگوں میں منکی پاکس کے کم ازکم 780 مریض کی نشاندہی
ہوئی ہے۔
اگر آپکو ہماری یہ پوسٹ پسند آئے تو اسے شئیر ضرور کریں۔
Posted by
Ghulam Yasin Siyal
on
June 06, 2022
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Write $type={blogger}