انسانی جسم میں قدرت کی عطا کردہ نعمتوں میں سے ایک نعمت
کان بھی ہے۔کان کی مدد سےآواز ہمارے دماغ میں جاتی ہے اور دماغ اس پر اسس کرکے
اسکا رپلائی دیتا ہے۔ اگر ہماری سننے کی
قوت کم ہو جائے یا بالکل ختم ہو جائے تو اس کو ہم ہیرینک لاس یا دیفنیس کہتے ہیں۔
اسکی کئی ایک وجوہات ہو سکتی ہیں۔ بہرے پن کا عمر کے ساتھ گہرا تعلق ہے جب انسان
کی عمرساٹھ یا اس سے اوپر ہو جاتی ہے تو
اعصاب کمزور پڑنا شروع ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے پارشیل یا مکمل بہرہ پن ہو سکتا
ہے۔ دوسری وجہ کسی شور والی جگہ پہ کام
کرنا , شور کی intensity سوڈی
بی اے سے زیادہ ہے تو آپ تھوڑے عرصے کے
بعد اس مسئلے کا شکار ہو سکتے ہیں۔ تیسرا
یہ مرض مورثی بھی ہو سکتا ہے۔ آ گر
آپ کے امی ابو میں سے کوئی اس
مسئلے کا شکار ہے تو آ پکو بھی ہیرنک لاس
کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔چوتھا یہ مسئلہ پیدائشی بھی ہو سکتا ہے ۔ پانچواں یہ مرض کسی
ایکسیڈنٹ یا حادثے کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ اس
کے علاج کی ہومیو پیتھک ادویات آپ کو بتانے لگا ہوں۔آپ کی علامات جس دوائی سے ملتی
ہوں صرف وہی دوا استعمال
کریں۔
برائیٹا کارب 200: بڑی عمر کے افراد جن کی عمر 60 سال سے زیادہ ہو گئی ہے اور بہرہ پن کی شکایت ہو رہی ہے تو اس کے لیے برائٹا کارب بہت ہی موزوں دوائی ہے۔
چینوپوڈیم 30, 6x : ایسا بہرہ پن جس کے ساتھ کانوں میں
شدید گھنٹیاں بجتی ہوں، بھنبھاہٹ ہوتی
ہو اور شور سنائی دیتا ہو تو اس کے
لیے یہ دوا مفید ہے۔
کالی میور 6x:
یہ کان سے دماغ کی طرف جانے والے نرو کی دوا ہے یہ سدئے کھول دیتی ہے اور سماعت کو بڑھا دیتی ہے۔
کونیم200: یہ دوا رسولیوں کو ٹھیک کرنے میں بڑا مقام رکھتی ہے۔ وہ بہرا پن جو کان میں رسولی کی وجہ سے ہو یا قوت سماعت میں کمی کی وجہ سے ہو اس کے لیے بہترین ہے۔یہ دوا جوان اور عمر رسیدہ لوگوں کے لئے یکساں مفید ہے ۔
کلکیریا فلور 6x: یہ دوا بھی مسوں اور بتوڑیوں کے لیے بے حد مفید ہے۔ اگر کان کسی مسے یا ہڈی کے ابھار کی وجہ سے بند ہو تو اس کے لیے یہ دوا بے حد ضروری ہوتی ہے۔ یہ رکاوٹ کو دور کرتی ہے اور سماعت کو بحال کرتی ہے۔
آرنیکا 30 : وہ لوگ جن کی سماعت ایکسیڈنٹ کی وجہ سے سر پر
چوٹ لگ جانے کی وجہ سے یا کسی حادثہ کی وجہ سے متا ثر ہوئی ہو تو اس کے لیے یہ دوا
عظیم نعمت کا درجہ رکھتی ہے۔
پیارے دوستو۔ جو ادویات میں نے بتائی ہیں ضروری نہیں کہ ان کی ہر علامت آپ
میں پائی جا ئے آپ نے ایک مین علامت کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی ایک دوائی کا انتخاب
کرنا ہے۔ اُس دوائی کو مطلوبہ طاقت میں لینا ہے اور اُس کے 5,
5 قطرے کھانا کھانے کے بعدپانی میں ڈال کر استعمال کرنے ہیں۔ بچوں کے لیے مقدار 3،3قطرے ہیں۔اگر دوائی کی
طاقت ۲۰۰ ہے تو اس کی ایک خوارک دن میں کافی ہے اگر ۳۰ ہے تو دن میں تین بار
استعمال کریں اور اگر 6x یا 3x ہے تو اسکی ۴، ۴
گولیا ں دن میں تین بار استعمال کریں۔
برائیٹا کارب 200: بڑی عمر کے افراد جن کی عمر 60 سال سے زیادہ ہو گئی ہے اور بہرہ پن کی شکایت ہو رہی ہے تو اس کے لیے برائٹا کارب بہت ہی موزوں دوائی ہے۔
کونیم200: یہ دوا رسولیوں کو ٹھیک کرنے میں بڑا مقام رکھتی ہے۔ وہ بہرا پن جو کان میں رسولی کی وجہ سے ہو یا قوت سماعت میں کمی کی وجہ سے ہو اس کے لیے بہترین ہے۔یہ دوا جوان اور عمر رسیدہ لوگوں کے لئے یکساں مفید ہے ۔
کلکیریا فلور 6x: یہ دوا بھی مسوں اور بتوڑیوں کے لیے بے حد مفید ہے۔ اگر کان کسی مسے یا ہڈی کے ابھار کی وجہ سے بند ہو تو اس کے لیے یہ دوا بے حد ضروری ہوتی ہے۔ یہ رکاوٹ کو دور کرتی ہے اور سماعت کو بحال کرتی ہے۔
اگر آپکو ہماری یہ پوسٹ پسند آئے تو اسے شئیر ضرور کریں۔ شکریہ
No comments:
Write $type={blogger}