ذہنی امراض کی ایک عام قسم جسے بائی پولر ڈس آرڈرکہتے ہیں کی تشخیص اب بلڈ ٹیسٹ سے ہوسکے گی۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی ماہرین کی ٹیم نے فرانس اورسوئٹزر لینڈکی ٹیموں کے ساتھ مل کر برسوں کی محنت کے بعد ایک بلڈ ٹیسٹ وضع کیا ہے جس کی مدد سے پائی پولر ڈس آرڈر کی کیفیت کی جانچ کی جا سکتی ہے ، اس سے دنیا بھر کے کروڑوں مریضوں کو فائدہ ہو گا۔
طبی ماہرین نے یہ انکشاف کیا ہے کہ انسانی خون میں 6 اجزا ایسے ہیں جو بائی پولر ڈس آرڈر کو ظاہر کر سکتے ہیں۔انہوں نے اسی بنا پر ایک بلڈ ٹیسٹ وضع کیا ہے، توقع ہے کہ اس طرح نہ صرف کروڑوں افراد کو فائدہ پہنچے گا بلکہ ان میں بائی پولر اور یونی پولر ڈس آرڈر اور ڈپریشن کی جانچ کرنا بھی آسان ہوجائے گی۔بائی پولر ڈس آرڈر میں موڈ اور مزاج تیزی سے بدلتا رہتا ہے، کبھی خوشی، کبھی اداسی اور کبھی ڈپریشن یا کبھی سنجیدگی کا راج ہوتا ہے۔یہ رویہ اس شخص کے نذدیک رہنے والے لوگوں اور اہلخانہ کو بہت پریشان کرتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق بائی پولر ڈس آرڈر کو کونسلنگ کے ذریعے شناخت کرنا بہت مشکل ہے بعض دفعہ تو برسوں مریض کی شناخت نہیں ہو پاتی اور یوں معاملہ ٹھیک ہونے کی بجائے تیزی سے بگڑنا شروع ہو جاتا ہے۔بہت امید ہے کہ خون میں ان 6 بائیو مارکرز یا اجزا کی مدد سےاس کیفیت کی شناخت اور علاج کرنے میں مدد ملے گی۔
اگر آپ کو ہماری یہ پوسٹ پسند آئے تو اسے لائیک ضرور کریں۔شکریہ
No comments:
Post a Comment